لندن (15 ستمبر 2025): امریکا اور برطانیہ رواں ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسرے سرکاری دورے کے دوران ٹیکنالوجی اور سول نیوکلیئر انرجی سے متعلق معاہدوں کا اعلان کریں گے۔
صدر ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا کو بدھ کے روز ان کے دورہ برطانیہ کے دوران شاہی روایتی تقریبات کے ذریعے خوش آمدید کہا جائے گا، جن میں ایک شاہی بگھی میں سیر، ایک سرکاری ضیافت، فوجی طیاروں کی پرواز (فلائی پاسٹ) اور توپوں کی سلامی شامل ہوگی۔
روئٹرز کے مطابق برطانیہ کو امید ہے کہ وہ ایک تجارتی معاہدے کے تحت اسٹیل پر عائد ٹیرف (محصولات) کو حتمی شکل دے گا۔ برطانوی حکومت کو یہ بھی امید ہے کہ شاہی خاندان کی ’’نرم طاقت‘‘ صدر ٹرمپ کو متاثر کرے گی، کیوں کہ وہ واشنگٹن کے ساتھ دفاع، سیکیورٹی اور توانائی کے شعبوں میں مزید قریبی تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے۔ برطانیہ پہلے ہی ایک سازگار ٹیرف معاہدہ حاصل کر چکا ہے۔
روس سے تیل خریدنا بند کریں، ٹرمپ کا نیٹو ممالک سے مطالبہ
وزیر اعظم کیئر اسٹارمر جمعرات کو اپنی رہائش گاہ چیکرز میں صدر ٹرمپ کی میزبانی کریں گے، جہاں وہ یوکرین جیسے معاملات پر مزید قریبی تعاون پر بات کریں گے اور اسٹیل اور ایلومینیم کے لیے وعدہ شدہ کم محصولات کو حتمی شکل دینے کی کوشش کریں گے۔
اسٹارمر کے ترجمان نے بتایا کہ دونوں رہنما اس دورے کے دوران ’’دنیا کی قیادت کرنے والی ایک ٹیکنالوجی شراکت داری‘‘ اور ’’ایک بڑے سول نیوکلیئر معاہدے‘‘ پر دستخط کریں گے۔ ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ برطانیہ-امریکا تعلق دنیا کا سب سے مضبوط رشتہ ہے۔
ٹیکنوکریٹ اور خود کو سوشلسٹ کہنے والے برطانوی وزیر اعظم اسٹارمر اور ریپبلکن پارٹی کو مزید دائیں جانب دھکیلنے والے غیر متوقع امریکی سیاست دان ٹرمپ نے اپنے اختلافات کے باوجود ایک اچھا تعلق قائم کر لیا ہے۔ یاد رہے کہ اسٹارمر صدر ٹرمپ کے ساتھ عالمی سطح پر عائد محصولات میں کمی کے لیے اقتصادی معاہدہ کرنے والے پہلے عالمی رہنما تھے۔ اس معاہدے کے تحت امریکا نے گاڑیوں، ایلومینیم اور اسٹیل کی درآمدات پر محصولات کم کرنے کا منصوبہ پیش کیا تھا۔ گاڑیوں پر ٹیرف کی تفصیلات جون میں طے پا چکی تھیں، تاہم اسٹیل اور ایلومینیم سے متعلق معاہدہ تاحال مکمل نہیں ہوا۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/Rhyfn3W
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں