ادویات کی قیمتوں میں عالمی سطح پر اضافہ کیوں؟ محققین نے اصل وجہ بتادی - نیوز شیوز

نیوز شیوز

یہ ویب سائٹ معیار پر مبنی روزانہ کی خبریں پیش کرتی ہے۔ خبریں قومی ، بین الاقوامی ، کھیلوں اور شوبز کے بارے میں ہیں۔ لہذا حتمی ، توثیق شدہ اور معیاری مواد کیلئے ملاحظہ کریں۔

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 4 ستمبر، 2025

ادویات کی قیمتوں میں عالمی سطح پر اضافہ کیوں؟ محققین نے اصل وجہ بتادی

دنیا کے مختلف ممالک میں ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار ہے، جس کی وجہ مہنگائی، خام مال کی بڑھتی ہوئی قیمتیں اور سپلائی چین میں رکاوٹیں بتائی جارہی ہیں۔

دنیا بھر میں صحت کی سہولیات کی فراہمی پہلے ہی ایک بڑا مسئلہ تھی اور اب ادویات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے حالات کو مزید مشکل بنا دیا ہے۔

ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ غریب اور درمیانی آمدنی والے ممالک کے لوگ ادویات کے لیے امیر ممالک کے مقابلے میں کہیں زیادہ قیمت ادا کرنے پر مجبور ہیں۔

یہ تحقیق امریکہ کی براؤن یونیورسٹی اور لندن اسکول آف اکنامکس کے ماہرین نے کی ہے اور اس کے نتائج جرنل آف دی امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن ہیلتھ فورم میں شائع ہوئے ہیں۔

تحقیق کے مطابق امیر ممالک میں اگرچہ ادویات کی قیمت کاغذوں پر زیادہ نظر آتی ہے لیکن وہاں کے عوام کو حکومت کی جانب سے دی جانے والی سبسڈیز اور شہریوں کی زیادہ شرح آمدنی کے سبب یہ ادویات نسبتاً سستی پڑتی ہیں۔

اس کے برعکس غریب اور متوسط آمدنی والے ممالک میں ادویات کی قیمتیں بظاہر کم ضرور ہیں، لیکن چونکہ لوگوں کی آمدنی کم ہے اور حکومت کی طرف سے سبسڈی نہ ہونے کے برابر ہے، اس لیے یہ دوائیں بہت مہنگی ثابت ہوتی ہیں۔

غریب ممالک میں اب بھی ٹی بی، ملیریا، ڈینگی اور ایچ آئی وی جیسی بیماریاں عام ہیں، صحت کا بنیادی ڈھانچہ کمزور ہونے کی وجہ سے مریضوں کو وقت پر تشخیص اور علاج نہیں مل پاتا۔ اکثر لوگ تاخیر سے اسپتال پہنچتے ہیں اور پھر انہیں طویل عرصے تک ادویات استعمال کرنا پڑتی ہیں۔

ایسے ممالک میں زیادہ تر لوگ سستی جنرک ادویات پر انحصار کرتے ہیں، مگر ان ادویات کے معیار اور دستیابی میں کمی بیشی کی وجہ سے مریضوں کو بار بار دوائیں بدلنی پڑتی ہیں۔

مزید یہ کہ ہیلتھ انشورنس کا دائرہ کار بھی بہت محدود ہے، اس لیے ہر چھوٹے بڑے علاج کا خرچ براہِ راست مریض اور اس کے خاندان کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔

تحقیق کے مطابق دماغ اور دل کی بیماریوں کی ادویات سب سے زیادہ مہنگی ہیں جبکہ ہیپاٹائٹس بی اور سی کی دوائیں نسبتاً سستی ہیں۔

عام استعمال کی ادویات جیسے آموکسی سلین، آئبوپروفین اور سالبوٹامول کئی ممالک میں ایک دن کی کم از کم اجرت سے بھی کم قیمت میں دستیاب ہیں۔

لیکن سب سے زیادہ مسئلہ کینسر کی دوا پیلیٹیکسیل سے ہے۔ غریب ممالک میں اس دوا کو خریدنے کے لیے مریض کو اوسطاً 40 دن کی کم از کم اجرت خرچ کرنی پڑتی ہے، جو عام خاندان کے لیے تقریباً ناممکن ہے۔

مزید پڑھیں : ادویات کی قیمتوں میں ماہانہ خود ساختہ اضافے کا انکشاف

واضح رہے کہ پاکستان میں حالیہ برسوں میں کئی ادویات کی قیمتوں میں 200 فیصد سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے، جب کہ دیگر ممالک میں بھی ان ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

حکومت کی جانب سے میڈیسن کی قیمتیں ڈی کنٹرول کرنے کے بعد ادویات بنانے والی کمپنیوں نے من مانی قیمتوں کا تعین شروع کردیا، جس کے باعث ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آیا۔



from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/Z61yo9X

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں