کٹھمنڈو (13 ستمبر 2025): مظاہروں کی قیادت کرنے والے رہنماؤں سے مذاکرات کے بعد سشیلا کرکی نیپال کی عبوری وزیر اعظم بن گئیں۔
تفصیلات کے مطابق 73 سالہ سُشیلا کرکی نے احتجاجی مظاہروں کی قیادت کرنے والے رہنماؤں سے مذاکرات کے بعد ملک کی پہلی خاتون وزیرِ اعظم کے طور پر حلف اُٹھا لیا۔
سُشیلا کرکی کی قیادت میں نگراں حکومت اب اگلے 6 مہینوں میں نئے انتخابات کروائے گی، سشیلا کرکی سپریم کورٹ کی چیف جسٹس رہنے والی واحد خاتون بھی ہیں۔
سشیلا کرکی کو استعفیٰ کیوں دینا پڑا تھا؟
سشیلا کو بدعنوانی کے خلاف سخت مؤقف اختیار کرنے کے لیے جانا جاتا ہے، جنھوں نے منصب پر رہتے ہوئے کرپشن پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی۔ یہی وجہ سمجھی جاتی ہے کہ حکومت نے ایک سال سے بھی کم عرصے میں ان کا مواخذہ کیا، لیکن عوامی دباؤ پر اس تجویز کو مسترد کرنا پڑا۔ اپنے ساتھ ہونے والے اس رویے پر مایوس سشیلا نے خود ہی چیف جسٹس کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
واضح رہے کہ نیپال میں مظاہروں کے بعد کٹھمنڈو میں غیرمعینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے، فوج دارالحکومت کی سڑکوں پر تعینات ہے، احتجاج کے دوران فوج اور مظاہرین میں جھڑپوں میں 19 افراد ہلاک ہونے کے علاوہ سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں، سوشل میڈیا پر پابندی نے نیپال بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج کو بھڑکایا تھا۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/LdXIUqK
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں