یورپی یونین نے کہا ہے کہ اسرائیل کو فلسطینیوں کے خلاف آبادکاروں کے تشدد کو روکنا ہو گا۔
یورپی یونین کے نمائندوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں ام الخیر گاؤں کا دورہ کیا جہاں فلسطینی کارکن عودہ ہثلین کو ایک اسرائیلی آباد کار نے فائرنگ کر کے شہید کیا تھا۔
یورپی یونین کے فلسطینیوں کے مشن نے کہا کہ مقتول کی ابھی بھی ایک باوقار طریقے سے تدفین نہیں کی جاسکی کیونکہ اس کی لاش اسرائیلی حکام کے پاس رکھی گئی ہے۔
انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف مزید آباد کاروں کے تشدد کو روکنے کے لئے "ٹھوس اقدامات” کریں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ، یروشلم کی ایک عدالت نے اس سے قبل آج ینن لیوی کو رہا کیا تھا جو ایک منظور شدہ پرتشدد آبادکار ہے۔
آسکر ایوارڈ یافتہ فلم نوآدرلینڈ کیلئے کام کرنے والے فلسطینی سماجی کارکن کو یہودی آبادکاروں نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔
الجزیرہ کے مطابق عودہ ہثلین کو جنوبی الخلیل کے گاؤں اُم الخیر میں یہودی آبادکار نے گولی مار کر شہید کیا۔ فلم کے فلسطینی شریک ہدایتکار کے مطابق عودہ کو آج بےدردی سے قتل کیا گیا۔
اسرائیلی انسانی حقوق تنظیم کےمطابق اسرائیل فلسطینیوں کیخلاف نسل کشی مہم چلا رہا ہے۔ اسرائیل کی نسل کشی مہم میں یہودی آبادکار بھی شریک ہیں۔
یہودی آبادکار گھروں پر قبضے، چوری، تشدد میں ملوث ہیں اور نیتن یاہو حکومت کی پشت پناہی ہے۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں 30لاکھ فلسطینی اور تقریباً 5 لاکھ یہودی آبادکار ہیں۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/fHEjkwF
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں