بدنام زمانہ امریکی پرائیویٹ ملٹری ’’بلیک واٹر‘‘یوکرینی ڈرونز کے حصول کی خواہاں ہے۔
معروف برطانوی اخبار دی گارڈین کے مطابق بلیک واٹر کے بانی ایرک پرنس یوکرینی ڈرون کےحصول کی کوشش کر رہے ہیں جو یوکرینی ڈرون کیساتھ مینوفیکچررز بھی خریدنے کے خواہشمند ہیں۔
ایریک پرنس یوکرینی کمپنیوں کو اپنی خدمات بھی بیچنا چاہتے ہیں تاہم بلیک واٹر کے بانی اب تک ڈرون کمپنیوں کےحصول میں ناکام ہیں۔
ان رپورٹس کے درمیان کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ جنگ کے بعد کے یوکرین میں امریکی نجی فوجی ٹھیکیداروں کو استعمال کرنے پر غور کر رہی ہے، متعدد ذرائع نے گارڈین کو بتایا کہ "دہشت گردی کے خلاف جنگ” کے دور سے تعلق رکھنے والا ایک ہائی پروفائل اور متنازعہ امریکی پہلے ہی متحرک ہو چکا ہے۔
یوکرینی دارالحکومت کیف کی گلیوں میں، ملٹری ہاکس اور ڈیفنس پرائیویٹرز نے بیان کیا کہ کس طرح ایرک پرنس بلیک واٹر کے بانی، جارحانہ انداز میں اپنی خدمات پیش کر رہے ہیں اور ڈرونز خریدنا چاہتے ہیں۔
انہی ذرائع کے مطابق جنہوں نے پس منظر میں اور حساس دفاعی معاملات پر بات کرنے کے لیے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی، پرنس خود کو یوکرین کے قیمتی ڈرون سیکٹر کی طرف راغب کر رہا ہے اور صنعت کے سرکردہ کرداروں سے ملاقاتیں کرنا چاہ رہا ہے۔
سابق امریکی اسپیشل فورسز کے اہلکار کا کہنا ہے کہ بغیر ڈرون اور الیکٹرانک وار فیئر جدید جنگ مشکل ہے۔ یوکرینی کمپنیاں بلیک واٹر کے متنازع ماضی اور ساکھ کی وجہ سےتعاون سے انکاری ہیں۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/Sp27TMB
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں