اسرائیلی فوج نے غزہ کی صورتحال کو دنیا سے چھپانے کے لیے صحافیوں کو نشانہ بنانے کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے ایک اور صحافی کو شہید کر دیا۔
مقامی حکام نے بتایا کہ منگل کے روز غزہ شہر میں اسرائیلی ڈرون حملے میں ایک فلسطینی کیمرہ مین شہید ہو گیا جو کہ پٹی میں ہونے والا صحافیوں پر تازہ ترین حملہ ہے۔
غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے کہا کہ منارا میڈیا کمپنی کے لیے کام کرنے والے رسمی جہاد سالم غزہ شہر میں الجلا اسکوائر کے قریب ابو الامین اسٹریٹ کو نشانہ بنانے والی حملے میں شہید ہوگئے۔
نئی شہادت کے بعد غزہ میں اکتوبر 2023 سے اب تک صحافیوں کی اموات کی تعداد 248 ہو گئی ہے۔
میڈیا آفس نے فلسطینی صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو قتل کرنے کی اسرائیل کی دانستہ پالیسی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے پریس کے خلاف ایک منظم مہم قرار دیا۔
انہوں نے انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس، عرب جرنلسٹس یونین، اور دنیا بھر کی پریس باڈیز سے مطالبہ کیا کہ وہ ان "منظم جرائم” کی مذمت کریں، بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرائیں۔
48 گھنٹوں سے بھی کم وقت میں اسرائیلی فوج کی درندگی کا نشانہ بننے والا یہ دوسرا صحافی ہے۔ گزشتہ روز القدس الیوم سیٹلائٹ چینل سے وابستہ خاتون صحافی اسلام موحارب عابد اسرائیلی بمباری میں جام شہادت نوش کرگئیں۔
میڈیا آفس نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل منظم انداز میں صحافیوں کو نشانہ بنا رہا ہے تاکہ اسرائیلی بربریت کی داستان دنیا کے سامنے بے نقاب نہ ہوسکے۔
بیان میں عالمی صحافتی تنظیموں اور فیڈریشنز سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ غزہ میں صحافیوں پر ہونے والے جرائم کے خلاف آواز بلند کریں۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/odsAUbE
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں