واشنگٹن (20 اگست 2025): امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ کا کہنا ہے کہ یوکرین سے جنگ کے دوران بھارت روس سے تیل کی خریداری بڑھا کر خوب منافع کما رہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے سی این بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ بھارت روسی تیل سے منافع کما رہا ہے جو ناقابل قبول ہے۔
اسکاٹ بیسنٹ نے کہا کہ بھارت صرف منافع خوری کر رہا ہے سستا روسی تیل خرید کر اسے بطور پراڈکٹ فروخت کر رہا ہے، روسی تیل اب بھارت کی کُل تیل کی خریداری کا بیالیس فیصد ہے جو جنگ سے پہلے ایک فیصد سے بھی کم تھا۔
یہ بھی پڑھیں: روسی تیل کی خریداری پر چین کو سزا دینے کا کوئی ارادہ نہیں، ٹرمپ
انہوں نے کہا کہ بھارت نے روس سے خام تیل کی خریداری میں چین کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے، انڈیا کے امیر خاندانوں نے روسی تیل سے سولہ بلین ڈالر تک منافع کمایا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی وزیر خزانہ نے پچھلے ہفتے ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی ملاقات سے قبل اسی طرح کے تبصرے کیے تھے۔
بلومبرگ کو دیے گئے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ اگر سربراہی اجلاس میں امریکی اور روسی صدور کے درمیان چیزیں ٹھیک نہیں ہوتی ہیں تو روسی تیل کی خریداری پر بھارت پر ثانوی پابندیاں لگ سکتی ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی تیل کی خریداری اور اسے دوبارہ مارکیٹ میں فروخت کر کے بھاری منافع کمانے پر بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا جو اب مجموعی طور پر 50 فیصد ہوگیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا کہ بھارت نے روسی تیل کی خریداری جاری رکھی تو مزید پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/VjW36Pz
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں