اسرائیلی فائٹر پائلٹس نے ڈیفنس فورسز کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کرکے غزہ جنگ بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق فعال ریزرو سروس میں شامل پائلٹوں اور اسرائیلی فضائیہ کے سابق پائلٹوں نے منگل کے روز کریا (فوجی ہیڈکوارٹر) کے باہر غزہ جنگ بند کرنے کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
شرکأ نے چیف آف اسٹاف ایال ضمیر کی مخالفت کے باوجود غزہ میں لڑائی کو وسعت دینے کے منصوبے کی منظوری کے حکومتی فیصلے پر احتجاجاً خاموش کھڑے رہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ یہ منصوبہ یرغمالیوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دے گا۔
یہ مظاہرہ تل ابیب میوزیم پلازہ میں ہوسٹج اسکوائر کے قریب بیس کے "شاؤل” گیٹ کے قریب ہوا۔ ایک سابق تجربہ کار پائلٹ جو احتجاج میں حصہ لے رہا تھا نے کہا کہ مظاہرہ چند سابق پائلٹوں کی طرف سے ایک بہت ہی چھوٹے اقدام سے شروع ہوا اور تیزی سے زور پکڑ گیا۔”
ان کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ سب کچھ پرامن طریقے سے گزر جائے گا یہ ایک پرامن مظاہرہ سمجھا جاتا ہے، کیونکہ پائلٹوں سے متعلق کوئی بھی چیز توجہ مبذول کرتی ہے، وہاں بنیادی طور پر ریٹائرڈ پائلٹ ہوں گے، لیکن وہ بھی جو ریزرو میں ہوں گے جیسا کہ میں سمجھتا ہوں انہیں مظاہرہ کرنے کی اجازت ہے جب وہ ڈیوٹی پر نہ ہوں اور یونیفارم میں نہ ہوں جنگ بند کی جانی چاہیے اور یرغمالیوں کی واپسی ہونی چاہیے۔
آئی اے ایف نے آرمی چیف پر زور دیا کہ وہ سیاسی دباؤ میں نہ آئیں۔ تجربہ کار پائلٹ نے یہ بھی کہا کہ مظاہرے کا مقصد آرمی چیف کی حمایت کرنا ہے۔
"یہ چیف آف اسٹاف کی حمایت کا مظاہرہ ہے ہمارا پیغام سادہ ہے کہ وہ حکومت کے خلاف آئی ڈی ایف کے جذبے کے مطابق اپنے اصولوں پر قائم رہے اور سیاسی دباؤ میں نہ آئے۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/i4hIdlk
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں