نیٹو کیلئے امریکی سفیر نے خبردار کیا ہے کہ روس کے شراکت داروں پر پابندیاں اگلا قدم ہے۔
امریکی سفیر میتھیو وٹیکر کا کہنا ہے کہ جنگ ختم کرانے کیلئے روس کے تجارتی اتحادیوں کو نشانہ بنانا ہو گا جو کہ چین، بھارت اور برازیل پر پابندیاں روس کو میز پر لانے کیلئے ضروری ہیں۔
ٹرمپ نے روس کو 8 اگست تک معاہدہ نہ ہونے پر 100 فیصد ٹیرف و پابندیوں کی دھمکی دی گئی ہے۔
امریکی سفیر میتھیو وٹیکر نے روسی تیل خریدنے والے ممالک پر بھی پابندیاں لگانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس کی آمدن کا بنیادی ذریعہ تیل ہے اسی کو ہدف بنایا جا رہا ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق روس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تیل کی خریداری کے سبب بھارت پر مزید ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی کو انڈیا پر غیر قانونی تجارتی دباؤ ڈالنا قرار دیا۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے صحافی سے گفتگو میں کہا کہ ہم نے بہت سارے بیانات سنے ہیں جو درحقیقت دھمکیاں ہین، مختلف ممالک کو روس کے ساتھ تجارتی تعلقات کو ختم کرنے پر مجبور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ہم اس طرح کے بیانات کو قانونی نہیں سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ خودمختار ممالک کو اپنے تجارتی شراکت داروں، تجارت اور معاشی تعاون کیلیے شراکت داروں کا انتخاب کرنے اور اپنے لیے تجارت اور معاشی تعاون کی ان شکلوں کا انتخاب کرنے کا حق حاصل ہونا چاہیے جو کسی خاص ملک کے مفادات میں ہوں۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/qNVMjfm
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں