غزہ : فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی وزیراعظم کے غزہ پر قبضہ نہ کرنے کے دعوے کو دھوکہ قرار دیا ہے۔
حماس نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے الزامات پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو جنگی جرائم کو جھوٹے دعوؤں سے جائز ثابت کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
حمان ترجمان کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کے الزامات 60 ہزار فلسطینیوں کے قتل سے بری ہونے کی ناکام کوشش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں شہید ہونے والوں میں 18ہزار سے زائد بچے شامل ہیں، غزہ میں22ماہ سے نسل کشی، قتل عام اور منظم تباہی جاری ہے۔
حماس کے ترجمان نے نیتن یاہو کا غزہ پر قبضہ نہ کرنے ک دعویٰ محض فریب قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کا منصوبہ رکھتا ہے۔
حماس کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم غزہ میں کٹھ پتلی حکومت قائم کرنا چاہتا ہے، وہ قیدیوں کو جنگ طویل کرنے کیلئے استعمال کر رہا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ نیتن یاہو کے بڑے پیمانے پر امداد پہنچانے کے دعوے جھوٹے ہیں،
غزہ پہنچنے والی امداد ضرورت کا 10فیصد بھی پوری نہیں کرتی۔
مزید پڑھیں : غزہ پر مکمل کنٹرول کے بیان پر حماس کا اعلان
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ پر کنٹرول کے اسرائیلی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے ناقابل قبول عمل قرار دیا ہے۔
حماس نے نیتن یاہو کے پورے غزہ پر قبضے کے بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے دوٹوک اعلان کیا ہے کہ غزہ کبھی بھی قبضے یا سرپرستی کو قبول نہیں کرے گا۔
بیان میں حماس نے کہا کہ نیتن یاہو نسل کشی اور جبری بےدخلی کے منصوبے پر گامزن ہے اسرائیلی وزیر اعظم کا بیان مذاکرات کے عمل سےکھلی پسپائی ہے۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/lk3sK8T
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں