چین نے اسرائیل کی جانب سے غزہ پر قبضےکی کسی بھی کوشش کی مخالفت کا اعلان کر دیا۔
چینی مندوب فو کانگ نے غزہ پر اسرائیلی قبضے کے منصوبے پر ہونے والے سیکیورٹی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں کہا کہ غزہ فلسطینی عوام کی ملکیت ہے غزہ فلسطینی سرزمین کا لازمی حصہ ہے، غزہ کی آبادی، سرحدی ڈھانچے میں تبدیلی کی کوشش مزاحمت سے روکی جائے۔
انہوں نے کہا کہ فوجی طاقت کے زعم کو ترک کرنا ہو گا غزہ میں فوری جنگ بندی ہی زندگیاں بچانے اور یرغمالیوں کی رہائی کا راستہ ہے غزہ میں فوجی کارروائیوں کے تسلسل سے مزید ہلاکتیں ہوں گی۔
چینی مندوب نے خبردار کیا کہ اسرائیلی حکومت کشیدگی بڑھانے سے باز آئے اور فوری طور پر غزہ میں فوجی کارروائیاں ختم کرے، اسرائیل کی جانب سے انسانی امداد کو ہتھیار بنانا ناقابل قبول ہے فلسطینی عوام کو اجتماعی سزا دینا ناقابل قبول ہے امدادی سامان کی تلاش میں مصروف شہریوں پر حملے روکےجائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے دو ریاستی حل کی امید کو دوبارہ زندہ کرنا ضروری ہے دو ریاستی حل ہی پائیدار امن اور بقائے باہمی کا واحد راستہ ہے۔
اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق چین نے غزہ شہر پر قبضے کے منصوبے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر اپنے خطرناک اقدامات بند کرے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جمعے کو جاری پیغام میں کہا کہ غزہ فلسطینی عوام کا ہے اور یہ فلسطینی سرزمین کا ناقابلِ تقسیم حصہ ہے۔
چین نے کہا کہ غزہ میں انسانی بحران کو کم کرنے اور یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا صحیح راستہ فوری جنگ بندی ہے۔
ترجمان چینی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ غزہ تنازع کا مکمل حل جنگ بندی پر منحصر ہے، تب ہی کشیدگی میں کمی کی راہ ہموار ہو سکتی ہے اور علاقائی سلامتی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ وہ غزہ میں جلد اسرائیلی جنگ ختم کرنے میں مدد کیلیے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے بیان میں کہا کہ اسرائیلی فوج نیتن یاہو کے تجویز کردہ اور ان کی سکیورٹی کابینہ کے ذریعے منظور کیے گئے منصوبے کے تحت غزہ پر قبضہ کر لے گی۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/2kaTOoI
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں