افغانستان کا نام آتے ہی قدامت پسند معاشرہ پابندیاں دہشتگردی ذہن میں آتی ہے لیکن اب 11 سالہ سمیع اللہ اپنے ملک کی مثبت پہچان بن رہا ہے۔
چار دہائیوں تک بڑی طاقتوں سے نبرد آزما افغانستان میں جب 2022 میں طالبان نے امریکا کے جانے کے بعد اقتدار سنبھالا تو قدامت پسند حکومت نے ملک میں کئی پابندیاں عائد کر دیں۔ آج افغانستان کی پہچان دہشتگردی کے ساتھ تعلیمی وتفریحی پابندیاں، اظہار رائے پر پابندی اور دیگر منفی حوالے ہیں۔
تاہم اسی افغانستان کا 11 سالہ سمیع اللہ اب دنیا میں اپنے ملک کی مثبت پہچان بھر کر ابھر رہا ہے اور دنیا کے ماہرین اس کی حیرت انگیز صلاحیتیں دیکھ کر حیران ہے۔
11 سالہ سمیع اللہ جو تیسری کلاس کا طالب علم ہے، اس کو ریاضی میں وہ غیر معمولی مہارت حاصل ہے کہ میٹرک کیا انٹرمیڈیٹ کی سطح تک کی ریاضی پر مہارت رکھتا ہے اور سوال آسانی سے حل کر لیتا ہے۔
اس با صلاحیت بچے کی خوبیاں سن کر امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی خود سمیع اللہ سے ملنے صوبہ لوگر میں اس کے گھر پہنچ گئے۔
وزیر کو بتایا گیا کہ اس بچے کو کم عمری میں ریاضی میں اتنی مہارت حاصل ہے کہ انٹرمیڈیٹ سطح تک کے ریاضی کے سوالات با آسانی حل کر لیتا ہے۔ اس کی ان صلاحیتوں سے اساتذہ بھی حیران ہیں۔
افغان وزیر سراج الدین نے بچے سے خود گفتگو کی اور خود اس کی صلاحیتیں دیکھ کر حیران رہ گئے۔ وہ اس بچے سے اتنا متاثر ہوئے کہ اس کو کمپیوٹر کا تحفہ اور نقد انعام دیا۔
سمیع اللہ کی کہانی کا سب سے دلچسپ پہلو یہ ہے کہ جب اس کے والد نے اسے مدرسہ میں تیسری کلاس میں داخل کرایا تو اس نے دسویں جماعت کے ریاضی کے سوال بھی بغیر کسی مدد کے خود حل کر کے سب کو حیران کر دیا۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/3E1UWFy
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں