واشنگٹن (20 ستمبر 2025): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے ملک کی فورسز نے ایک اور منشیات اسمگلنگ کے بحری جہاز پر حملہ کر دیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ امریکی فورسز نے تیسرے حملے میں بحری جہاز کو نشانہ بنایا جس کے بارے میں ان کا دعویٰ ہے کہ وہ غیر قانونی منشیات کی اسمگلنگ کیلیے استعمال ہو رہا تھا۔
امریکی صدر کی جانب سے یہ دعویٰ جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شپ کیا گیا۔
یہ کارروائی ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب وینزویلا امریکا پر الزام عائد کرتا ہے کہ وہ کیریبین میں ایک غیر اعلانیہ جنگ چھیڑ رہا ہے۔
وینزویلا نے اقوام متحدہ سے ان حملوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ تازہ جنگی حملہ ان کے حکم پر امریکی سدرن کمانڈ کے علاقے میں کیا گیا۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ انٹیلی جنس نے تصدیق کی کہ یہ بحری جہاز غیر قانونی منشیات کی اسمگلنگ کر رہا تھا اور یہ ایک معروف منشیات اسمگلنگ کے راستے سے گزر رہا تھا تاکہ امریکیوں کو زہر دیا جائے۔
’اس حملے میں جہاز پر موجود تین منشیات کے دہشتگرد ہلاک ہوئے جو کہ بین الاقوامی پانیوں میں سفر کر رہے تھے۔ اس حملے میں امریکی فورسز کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔‘
انہوں نے ایک منٹ کی فضائی فوٹیج بھی پوسٹ کی جس میں ایک بحری جہاز کی ویڈیوز دکھائی گئیں۔ ویڈیو کا اختتام جہاز کے پانی میں شعلوں کی لپیٹ میں دکھائی دینے کے ساتھ ہوتا ہے۔
تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ نہیں بتایا کہ جہاز کہاں سے روانہ ہوا تھا یا حملہ مخصوص طور پر کہاں کیا گیا۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/RaNhQ3m
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں