پیانگ یانگ (22 ستمبر 2025): کم جونگ اُن نے امریکا سے بات چیت کے لیے شرط رکھ دی ہے، ان کا کہنا ہے کہ ایٹمی ہتھیاروں سے دست برداری کا مطالبہ ترک کرنا ہوگا۔
اتوار کو سپریم پیپلز اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے کہا کہ اگر واشنگٹن ان کے ملک کو جوہری ہتھیاروں سے دستبردار ہونے پر اصرار کرنا چھوڑ دیتا ہے، تو ملک کے لیے امریکا کے ساتھ بات چیت سے بچنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔
انھوں نے کہا امریکا ایٹمی ہتھیاروں کی دست برداری کا مطالبہ ترک کر دے تو بات ہو سکتی ہے، کیوں کہ شمالی کوریا اپنے ایٹمی ہتھیاروں سے دست بردار نہیں ہوگا، ایٹمی ہتھیار دفاع کی ضمانت ہیں۔
کم جونگ اُن نے کہا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ خوش گوار یادیں وابستہ ہیں۔ یاد رہے کہ ٹرمپ کے پہلے دور صدارت میں دونوں رہنما 3 بار ملے تھے۔
آسٹریلیا اور کینیڈا کے بعد برطانیہ نے بھی فلسطین کو ریاست تسلیم کر لیا
انھوں نے کہا اگر امریکا ہمیں جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کا مضحکہ خیز جنون چھوڑ دیتا ہے اور حقیقت کو قبول کرتا ہے، اور حقیقی پرامن بقائے باہمی چاہتا ہے، تو ہمارے پاس امریکا کے ساتھ نہ بیٹھنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔
کم نے کہا کہ امریکا اور جنوبی کوریا کی طرف سے شدید خطرات کے پیش نظر اپنی سلامتی کو محفوظ رکھنے کے لیے جوہری ہتھیار بنانا ملک کے لیے بقا کا معاملہ تھا۔ انھوں نے واشنگٹن اور سیول کی جانب سے مذاکرات کے لیے حالیہ پیشکشوں کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/8mQ3syE
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں